میں

غیر معمولی خود اعتمادی کیسے حاصل کریں؟

خود اعتمادی (self-confidence) آپ کی پروفیشنل بلکہ ذاتی زندگی کے لیے بھی بہت زیادہ اہم ہے۔ لیکن جس خطے اور جن حالات میں ہم رہتے ہیں، وہاں خود اعتمادی حاصل کرنا ایک مشکل کام ہے۔ بلکہ جو کسر رہ گئی تھی وہ کرونا وائرس نے پوری کر دی ہے۔

باہمی میل جول اور بالمشافہ ملاقاتیں اعتماد کو بڑھانے کا بہت اہم ذریعہ ہیں، لیکن عالمی وبا نے اس سلسلے کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور یوں خود اعتمادی بھی کم ہوتی جا رہی ہے۔ آنکھوں سے آنکھیں ملا کر بات کرنے کا اعتماد گھٹتا جا رہا ہے۔ اس لیے اب ماضی سے کہیں زیادہ ضرورت ہے کہ آپ اپنی خود اعتمادی کو بڑھانے پر کام کریں۔

حقیقت یہ ہے کہ زندگی میں کئی بار کچھ پانے کی کوشش محض اس لیے ناکام ہوتی ہے کہ ہمارے اندر اسے حاصل کرنے کا اعتماد کم ہوتا ہے۔ ہر انسان کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی شخصیت کے اندر اعتماد محسوس کرے، اپنا بہتر سے بہترین روپ اور صلاحیت پیش کرے اور اپنی زندگی میں وہ کچھ حاصل کرے جو نہ صرف اس کے لیے بلکہ آنے والوں کے لیے بھی فائدہ مند ہو۔

جدید پروفیشنل یعنی پیشہ ورانہ زندگی میں کسی بھی شخص کے لیے خود پر اعتماد ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ اس صلاحیت کی بدولت اس کے ماتحت اچھی طرح کام کرتے ہیں۔ اگر ان کے درمیان کوئی تنازع پیدا ہو جائے تو خود اعتماد شخص اسے تعمیری انداز میں حل کر سکتا ہے۔ ایسے افراد تعمیری تنقید کو بھی دل سے قبول کرتے ہیں اور اس کی بنیاد پر آگے کی جانب بڑھتے ہیں۔ یہ بات چیت کی بہترین صلاحیت رکھتے ہیں۔ اپنے کام سے خود ہوتے ہیں اور ہر جدت اور تبدیلی کو فوراً قبول کرتے ہیں۔ یعنی یہ ہر لحاظ سے غیر معمولی رہنما ہوتے ہیں۔

کسی بھی کاروبار یا ادارے کی کامیابی کے لیے اس کے رہنماؤں میں یہ خوبیاں ہونا بہت ضروری ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اعتماد کی یہ سطح کیسے حاصل کی جائے؟

غیر جامد ذہنیت

ماہر نفسیات کیرول ڈویک بتاتی ہیں کہ جب کسی فرد یا ادارے کو کوئی نیا چیلنج درپیش ہو تو اس کا سامنا کرنے والے افراد عموماً دو قسم کے ہوتے ہیں۔ ایک جامد ذہنیت والے، جن کی نظر میں کسی بھی فرد کی بنیادی خوبیاں صرف دو ہوتی ہیں ایک ذہانت، دوسری صلاحیت۔ وہ سمجھتے ہیں کہ کوشش نہیں بلکہ صرف صلاحیت ہی کامیابی کی ضامن ہوتی ہے۔

دوسرے قسم کے لوگ آگے بڑھنے والی ذہنیت رکھتے ہیں، ان کے الفاظ میں "گروتھ مائنڈ سیٹ” رکھنے والے افراد۔ ایسے لوگوں کا ماننا ہوتا ہے کہ ذہن اور صلاحیت محض بنیاد ہیں۔ ایسے لوگ نیا سیکھنے اور نئے حالات میں لچک اختیار کرنے کی طرف مائل رہتے ہیں اور اسے کامیابی کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔

اس ذہنیت کے ساتھ آپ اپنے تجربات سے سیکھنے پر بھی توجہ دیتے ہیں۔ بلاشبہ ناکامیوں پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتا، لیکن ایسے افراد نتائج سے قطع نظر اپنے آگے بڑھتے قدموں کو جانچتے ہیں۔ ناکامی کو صرف عارضی دھچکے کے طور پر دیکھتے ہیں اور اپنے تجربات سے سیکھتے ہیں۔


شکر گزاری

شکر گزاری کا خوشی سے براہ راست تعلق ہے۔ یہ آپ کے اندر مثبت جذبات ابھارتی ہے، صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ہوتی ہے، آپ کے اندر کسی افتاد سے نمٹنے کی لچک پیدا کرتی ہے اور آپ کو مضبوط تعلقات قائم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

ہر صبح جاگتے ہیں، بستر سے اٹھنے سے پہلے، پانچ منٹ لیں اور تین ایسی چیزوں پر غور کریں جن پر آپ شکر گزار ہیں۔ اس سے آپ کو اپنی زندگی اور اپنی شخصیت پر اعتماد حاصل ہوگا۔

وعدے پورے کریں، اپنے ساتھ کیے گئے وعدے بھی

عہد کو پورا کرنے کو اپنی عادت بنائیں، بلکہ اس کا حساب رکھیں کہ آپ کسی کے ساتھ بلکہ خود سے کیے گئے وعدوں کو کتنا پورا کرتے ہیں۔ کیا 10 میں سے 10 مرتبہ ایسا ہوتا ہے؟ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ 10 میں سے صرف 4 وعدے ہی پورے ہوتے ہوں؟ دیانت داری اپنا جائزہ لیں۔

یقینی بنائیں کہ جب آپ کوئی وعدہ کریں تو وہ آپ کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہو۔ کسی سے ساتھ بھی کیے گئے عہد کی تکمیل آپ کو آگے کی جانب بڑھانے میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔


اپنے خوف کا سامنا کریں

اگر آپ کسی ادارے میں اعلیٰ عہدے پر ہیں، یا اس عہدے کی تمنّا رکھتے ہیں، تو آپ کو کئی ایسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا جن سے آپ کو خوف آتا ہے۔ ان میں مجمع سے خطاب کرنے سے لے کر کسی بڑے کاروباری سودے پر دستخط تک اور ایک مشکل گاہک سے نمٹنے سے لے کر خطروں کا حامل کوئی فیصلہ کرنے تک، بہت کچھ شامل ہے۔

بلاشبہ خوف اور اندیشے انسان کی فطرت میں شامل ہیں لیکن اپنے خوف کے ساتھ ہتھیار مت ڈالیں، اس سے آپ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، یہ آپ کو آگے بڑھنے اور اپنی مکمل صلاحیت کے استعمال سے روکیں گے۔ آپ کو جس چیز سے خوف ہے، اس سے نمٹنے کو اپنی ترجیح بنائیں اور آگے بڑھیں۔ بد ترین منظرنامہ (worst-case scenario) کا تصور کیجیے اور پھر خود سے سوال کیجیے کہ اس صورت حال سے بچنے کے لیے آپ کو کیا کرنے کی ضرورت ہے؟

اپنے خوف کا سامنا کرنا بھی سیکھیں، مثلاً جس فون کال کا آپ کو سب سے زیادہ خوف ہو، وہی کال کریں، اس سے آپ کی کامیابی کی طرف قدم بڑھانے کی صلاحیت بڑھے گی۔ اعتماد حاصل کرنے کے لیے وہ کام کریں جس سے آپ کو خوشی حاصل ہوتی ہو: مثلاً کسی باغ میں چہل قدمی، کسی ریستوران پر کھانا یا اپنے لیے کوئی ایسی چیز خریدنا جو آپ کو پسند ہو۔


اپنے میدان پر کھیلیں

آپ نے کرکٹ میں دیکھا ہوگا کہ جب کوئی ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیلتی ہے، اسے حریف پر صرف نفسیاتی ہی نہیں بلکہ عملی برتری بھی حاصل ہوتی ہے۔ کیونکہ یہ میدان اُن کا ہوتا ہے اور وہ اس سے بخوبی واقف ہوتے ہیں۔ پیشہ ورانہ زندگی میں بھی اپنے میدان پر کھیلنے کو ترجیح دیں۔ اس کا مطلب ہے کہ جو آپ کی اصل طاقت ہے، اس کے استعمال کو ترجیح دیں۔

ایک فہرست بنائیں کہ آپ کا مضبوط میدان کون سا ہے اور اسے اس جگہ پر لگائیں، جہاں سے یہ کام کرتے ہوئے آپ کو نظر آئے۔ جب بھی کام کے دوران آپ کو خود پر شک ہو یا آپ کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہو تو اس فہرست پر ایک نظر ڈالیں اور اپنی منفرد صلاحیتوں پر اعتماد کریں۔ اپنی طاقت اور اپنے تجربے کو کبھی کمتر نہ سمجھیں، انہیں سراہیں کیونکہ آپ نے یہ صلاحیتیں حاصل کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے۔


اپنی استعداد بڑھائیں

استعداد کسی بھی کام کو مؤثر اور بخوبی کرنے کی صلاحیت کو کہتے ہیں۔ کیا آپ کے اندر اعتماد کی کمی دراصل کسی کام کا کافی تجربہ یا استعداد نہ ہونے کی وجہ سے ہے؟ اگر آپ اپنے دفتر میں کسی قائدانہ عہدے پر ہیں لیکن آپ کی استعداد ویسی نہیں تو اس سے آپ کی ٹیم پر مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

آپ کو ایسی صلاحیتوں کی ایک فہرست بنانی چاہیے کہ جن پر کام کرنے اور انہیں بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے ان افراد کی طرف دیکھیں جو اس کام میں بڑے ماہر ہیں اور انہیں اپنا استاد بنا لیں۔ یاد رکھیں کہ کوئی نئی چیز سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔ آپ کوئی بھی صلاحیت کسی عمر میں بھی سیکھ سکتے ہیں۔

یا پھر آپ سیکھنے کے دیگر ذرائع بھی دیکھ سکتے ہیں، مثلاً متعلقہ شعبے میں مہارت رکھنے والے کسی استاد کے بجائے آڈیو بکس کا استعمال یا کسی آن لائن کورس میں داخلہ ۔ کچھ نیا سیکھنے اور اپنی استعداد کو بڑھانے کے لیے خود کو چیلنج دیں۔ یاد رکھیں کہ سیکھنا ہمیشہ بچوں کی طرح ہے، نئے تجربات کرنے سے مت گھبرائیں اور کچھ نیا سیکھنے کے لیے ہمیشہ تازہ دم رہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خلیج فارس کے نیچے سرنگ بنانے کا عظیم منصوبہ

[وڈیوز] سلطنت عثمانیہ کی یاد دلاتی ترکی کی پانچ شاہکار مساجد