میں

ویکسین نہیں لگواؤں گا!، ورلڈ نمبر وَن کھلاڑی کا پھر اعلان

آخر کس نے سوچا ہوگا کہ دنیا کا نمبر ایک ٹینس کھلاڑی، بلکہ 20 مرتبہ گرینڈ سلام چیمپیئن، کووِڈ-19 ویکسین کو اپنی انا کا مسئلہ ہی بنا لے گا؟ ہم بات کر رہے ہیں نوواک جوکووِچ کی، جو اب کہہ رہے ہیں وہ ویکسین لگوانے کے بجائے فرنچ اوپن اور ویمبلڈن میں شرکت نہ کرنے پر راضی ہیں۔

یوں جوکووِچ سب سے زیادہ 21 گرینڈ سلام ٹائٹل جیتنے کا نیا عالمی ریکارڈ توڑنے کا موقع ضائع کر دیں گے۔

گرینڈ سلام ٹینس کے سے بڑے ٹورنامنٹس کو کہتے ہیں، یعنی آسٹریلین اوپن، فرنچ اوپن، ویمبلڈن اور یو ایس اوپن کو۔ انہیں آپ کرکٹ کی زبان میں ورلڈ کپ ہی سمجھ لیں۔ تو 20 مرتبہ کے گرینڈ سلام چیمپیئن جوکووِچ کے پاس موقع ہے کہ وہ رواں سال ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیں۔ لیکن آسٹریلین اوپن میں پیدا ہونے والا تنازع اب مزید گمبھیر ہوتا نظر آ رہا ہے۔

پچھلے مہینے جوکووچ کو آسٹریلیا نے ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا، کیونکہ ان کی ویکسینشن کے معاملے پر تنازع پیدا ہو گیا تھا۔ لیکن اب بھی یہی کہتے ہیں کہ انہوں نے اب تک ویکسین نہیں لگوائی، اور لگوانا بھی نہیں چاہتے، چاہے اس کے لیے اگلے دونوں گرینڈ سلام کیوں نہ قربان کرنا پڑیں۔

اگلے گرینڈ سلام فرنچ اوپن اور ویمبلڈن ہیں کہ جہاں 34 سالہ سرب کھلاڑی نے اپنے اعزاز کا دفاع بھی کرنا ہے لیکن وہ کہتے ہیں کہ یہ وہ قیمت ہے جو وہ ادا کرنے کو تیار ہیں۔

جوکووِچ کا کہنا ہے کہ وہ ویکسین لگوانے کے خلاف نہیں ہیں، اور اینٹی-ویکس مہم چلانے والوں سے دُور پرے رہتے ہیں۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ ہر کسی کو آزادی ہونی چاہیے کہ وہ اپنے لیے کسی چیز کا انتخاب کرتا ہے یا نہیں، وہ خود فیصلہ کرے کہ اس کے لیے کیا مناسب ہے اور کیا نہیں۔ "میں اپنے جسم کو بہتر رکھنے کی حد درجہ کوشش کرتا ہوں۔ جو کھاتا ہوں اس کا بھی خیال رکھتا ہوں اور اب تک جو معلومات مجھے حاصل ہیں ان کی وجہ سے میں فی الحال ویکسین لگوانے کا قائل نہیں ہوں۔ مجھے بخوبی اندازہ ہے کہ میرے اس فیصلے کے نتائج کیا نکلیں گے۔ آج ویکسین نہ لگوانے پر مجھے کیا کچھ بھگتنا پڑے گا۔”

اس سوال پر کہ کیا وہ مئی میں ہونے والا فرنچ اوپن چھوڑنے کے لیے تیار ہیں؟ جوکووچ نے کہا کہ وہ یہ قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ویمبلڈن کے حوالے سے سوال پر بھی ان کا کہنا تھا "وہاں بھی۔”

جووکوچ دو مرتبہ فرنچ اوپن اور چھ مرتبہ ویمبلڈن ٹائٹل جیت چکے ہیں، جن میں آخری تین ویمبلڈن اعزازات بھی شامل ہیں۔

رواں سال ان کی عدم موجودگی میں آسٹریلین اوپن رافیل نڈال نے جیتا ۔ یوں سب سے زیادہ گرینڈ سلام جیتنے والوں کی فہرست میں انہیں جووکوچ پر مزید ایک ٹائٹل کی برتری حاصل ہو گئی۔

جوکووچ نے واضح کیا کہ لوگ نہیں جانتے کہ مجھے ویکسین نہ لگوانے کی وجہ سے آسٹریلیا سے نہیں نکالا گیا تھا اور نہ ہی کوئی قانون توڑنے یا ویزے کے لیے جھوٹ بولنے کے کسی الزام کا سامنا تھا۔ دراصل مجھے نکالنے کی وجہ یہ تھی کہ آسٹریلیا کے امیگریشن کے وزیر نے اپنے صوابدیدی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے میرا ویزا منسوخ کر دیا تھا کیونکہ وہ سمجھ رہے تھے کہ میری وجہ سے ان کے ملک میں ویکسین مخالف جذبات بھڑک سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ جوکووچ کو دو میڈیکل پینلز اور ٹینس آسٹریلیا نے ویکسین سے استثنا دیا تھا۔ جس کے بعد ہی انہیں آسٹریلیا میں داخل ہونے کا ویزا ملا تھا لیکن جب وہ آئے تو انہیں کہا گیا کہ یہ استثنا ٹھیک نہیں اور انہیں ڈی پورٹ کر دیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

نوکری چھوڑنے کا وقت آ گیا ہے!

بھارت میں حجاب پر ہنگامہ کیوں؟