میں

الوداع پروفیسر! محمد حفیظ کی پانچ یادگار اننگز

بالآخر محمد حفیظ نے بھی انٹرنیشنل کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا! ‘پروفیسر’ کے طویل کیریئر میں بہت سے اُتار چڑھاؤ آئے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ پچھلے 20 سال کے بہترین آل راؤنڈرز میں سے ایک تھے۔ ٹیسٹ کرکٹ ہو یا ون ڈے یا پھر ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل، کئی ایسے موقع آئے جب محمد حفیظ نے ثابت کیا کہ وہ ایک بڑے کھلاڑی ہیں۔ آج ہم ان کی ایسی ہی کچھ یادگار اننگز پر بات کریں گے لیکن اُس سے پہلے محمد حفیظ کے کیریئر پر ایک نظر۔

فارمیٹ کوئی بھی ہو، اگر ضرورت ہو ایسے بیٹسمین کی جو کسی بھی پوزیشن پر دفاعی یا جارحانہ کسی بھی قسم کی بیٹنگ دِکھا سکے، یا پھر باؤلنگ لائن کو سہارا دینے کے لیے ایک اسپنر درکار ہو یا پھر اہم پوزیشن پر بہترین فیلڈر کھڑا کرنا ہو، کپتان کی نظریں ہمیشہ محمد حفیظ کی طرف ہی اٹھتی تھیں۔

محمد حفیظ نے اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز 2003ء میں کیا تھا۔ البتہ 2011ء تک ٹیم میں اُن کی جگہ مضبوط نہیں ہو سکی، ایک وجہ تو کارکردگی میں تسلسل کا نہ ہونا تھا تو دوسری جانب ٹیم میں شاہد آفریدی اور عبد الرزاق جیسے آل راؤنڈرز موجود تھے، جن کے ہوتے ہوئے اُن کی جگہ ویسے بھی مشکل ہی تھی۔ بہرحال، 2011ء میں حفیظ نے جو پرفارمنس دکھائی، اس کے بعد ان کی جگہ ایسی مضبوط ہوئی کہ انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کے لیے مسلسل 136 میچز کھیل ڈالے جو آج بھی ایک قومی ریکارڈ ہے۔

سال 2011ء حفیظ کے لیے واقعی یادگار تھا۔ اُس سال انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 2 اور ون ڈے انٹرنیشنل میں 3 سنچریاں بنائیں بلکہ ٹی ٹوئنٹی میں بھی دو ففٹیز اسکور کر ڈالیں۔ یہی سال تھا جس میں انہوں 10 مین آف دی میچ ایوارڈز جیتے۔ یہی سال تھا جس میں انہوں نے ون ڈے میں 1,000 سے زیادہ رنز اور 30 سے زیادہ وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دیا اور جے سوریا اور ژاک کیلس کے بعد ایسا کر دکھانے والے تاریخ کے تیسرے کھلاڑی بنے۔

مقابلےاننگزرنزبہترین اننگزاوسطسنچریاںنصف سنچریاں
4756188514337.7059
سال 2011ء میں محمد حفیظ کی انٹرنیشنل کرکٹ میں کارکردگی

محمد حفیظ نے پاکستان کے لیے کُل 55 ٹیسٹ میچز کھیلے، 3652 رنز بنائے اور 53 وکٹیں لیں۔ 218 ون ڈے انٹرنیشنلز میں 6614 رنز بنائے اور 139 کھلاڑیوں کو شکار کیا جبکہ ٹی ٹوئنٹی میں 61 وکٹیں لینے کے ساتھ ساتھ 14 نصف سنچریوں کے ساتھ 2514 رنز بھی اسکور کیے۔ یوں ہر فارمیٹ میں اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا۔

محمد حفیظ کی ایک وجہ شہرت بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کو آؤٹ کرنا بھی تھی۔ جب بھی کریز پر کوئی لیفٹ ہینڈڈ بیٹسمین موجود ہوتا تو اُس کے شکار کرنے کے لیے حفیظ کو لازماً میدان میں اتارا جاتا تھا اور بارہا ایسا ہوا کہ وہ اس میں کامیاب ہوئے۔

محمد حفیظ نے تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی قیادت بھی کی، ون ڈے میں نمبر وَن آل راؤنڈر بھی بنے اور ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں باؤلرز اور آل راؤنڈرز دونوں کی فہرست میں ٹاپ 10 میں آئے۔ یہی نہیں بلکہ ٹی ٹوئنٹی میں سب سے زیادہ مین آف دی میچ ایوارڈز اور پلیئر آف دی سیریز ایوارڈز لینے والے کھلاڑیوں میں بھی ان کا نام شامل ہے۔

محمد حفیظ کی یادگار ترین اننگز

محمد حفیظ: 57 رنز، 37 گیندیں، 4 چوکے، 3 چھکے

محمد حفیظ کی مشہور ترین اننگز کی بات کریں تو چیمپیئنز ٹرافی 2017ء کے فائنل کا ذکر سب سے پہلے ہوگا۔ یہ پچھلے 20 سالوں کا سب سے بڑا پاک-بھارت میچ تھا کیونکہ دونوں ٹیموں کا مقابلہ فائنل میں تھا۔ پاکستان پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 40 اوورز میں 247 رنز بنا چکا تھا اور ضرورت تھی آخری 10 اوورز میں اسکور کو زیادہ سے زیادہ آگے لے جانے کی۔ یہ کام محمد حفیظ نے انجام دیا جن کی 37 گیندوں پر 57 رنز کی اننگز نے پاکستان کو 338 رنز تک پہنچا دیا اور بھارت کے رہے سہے امکانات بھی ختم کر دیے۔


ڈبل سنچری

محمد حفیظ: 224 رنز، 332 گیندیں، 23 چوکے، 3 چھکے

ٹیسٹ کرکٹ میں حفیظ کی سب سے یادگار اننگز تھی اُن کی واحد ڈبل سنچری۔ حفیظ 2012ء میں سری لنکا کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں 196 اور 2014ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک مرتبہ 197 رنز پر آؤٹ ہو چکے تھے یعنی دو مرتبہ وہ ڈبل سنچری کے بہت قریب پہنچے لیکن سنگِ میل عبور نہیں کر پائے۔ اپریل 2015ء میں بنگلہ دیش کے خلاف کُھلنا ٹیسٹ میں انہیں ایک مرتبہ پھر موقع ملا اور اس مرتبہ انہوں نے اسے ضائع نہیں ہونے دیا۔ حفیظ اوپنر کے طور پر آئے اور 332 گیندوں پر 23 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 224 رنز بنائے۔


آل راؤنڈ پروفیسر!

محمد حفیظ: 103 رنز، 95 گیندیں، 10 چوکے، 4 چھکے۔ باؤلنگ: 10 اوورز، 1 میڈن، 44 رنز، 4 وکٹیں

ون ڈے کرکٹ میں حفیظ کی ایک اور یادگار کارکردگی 2015ء میں سامنے آئی۔ سری لنکا کے دورے پر انہوں نے اپنی بہترین آل راؤنڈ پرفارمنس دی اور 4 وکٹیں حاصل کرنے کے بعد 95 گیندوں پر 103 رنز کی فاتحانہ اننگز بھی کھیلی۔


ٹی ٹوئنٹی میں 99 ناٹ آؤٹ

محمد حفیظ: 99* رنز، 57 گیندیں، 10 چوکے، 4 چھکے

ٹی ٹوئنٹی میں دیکھیں تو 2020ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ناٹ آؤٹ 99 رنز ان کی بہترین اننگز تھی۔ اننگز کی آخری گیند پر چھکا لگا کر حفیظ 99رنز تک تو پہنچ گئے لیکن سنچری مکمل نہیں ہو سکی۔ وہ الگ بات کہ یہ اننگز بھی پاکستان کو کامیابی نہیں دلا پائی۔


ورلڈ کپ میں ورلڈ چیمپیئن کے خلاف

محمد حفیظ: 84 رنز، 62 گیندیں، 8 چوکے، 2 چھکے

ورلڈ کپ 2019ء میں پاکستان کی بڑی کامیابیوں میں سے ایک انگلینڈ کے خلاف جیت تھی، جس میں محمد حفیظ کا کردار نمایاں تھا۔ انہوں نے 62 گیندوں پر 8 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 84 رنز بنائے اور پاکستان کو 348 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ بعد میں حفیظ نے باؤلنگ کرتے ہوئے انگلینڈ کے کپتان ایون مورگن کو بھی آؤٹ کیا اور پاکستان نے یہ میچ 14 رنز سے جیت لیا اور محمد حفیظ مین آف دی میچ بنے۔

محمد حفیظ کے ساتھ ہی پاکستان کرکٹ کا ایک اہم باب بند ہو گیا ہے اور شاہد آفریدی، شعیب ملک، مصباح الحق، عمر گل، سعید اجمل اور ایسے کئی اسٹار کھلاڑیوں کے ساتھ حفیظ بھی انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑ گئے ہیں۔ لیکن ہم آپ کا ساتھ بالکل نہیں چھوڑیں گے اس لیے ہمارے ساتھ رہیے، ہمارا چینل بھی سبسکرائب کیجیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تیسری عالمی جنگ ہوئی تو کون سے مقامات محفوظ ترین ہوں گے؟

کیا ہزارہ واقعی صوبہ بننے جا رہا ہے؟