میں ,

دنیا کے عجیب ترین، حیران کُن، خوفناک اور بھیانک مقامات

یہ کیسی جگہیں ہیں؟ انہیں عجیب و غریب کہیں، حیرت انگیز یا پھر خوف ناک، بھیانک، ہیبت ناک، چلیں آپ کی مرضی لیکن اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ یہ مقامات دیکھ کر آپ حیرت میں مبتلا ضرور ہوں گے۔

آپ خود کو بہادر سمجھتے ہیں یا ایڈونچر کے بڑے شوقین ہیں تو آپ کو آزمانے کے لیے یہ دنیا کی بہترین جگہیں ہیں۔ کچھ قدرتی مقامات ہیں تو کچھ انسان کی اپنی بنائی ہوئی ہیں۔ سب سے پہلے چلتے ہیں ڈیولز پُول یعنی شیطان کے تالاب کی طرف۔

شیطان کا تالاب

یہ دنیا کی بڑی آبشاروں میں سے ایک وکٹوریا فالز پر بنا ہوا ہے۔ وکٹوریا فالز دریائے زمبیزی پر واقع ہے، جو افریقہ کے ملکوں زیمبیا اور زمبابوے کی سرحد پر ہے لیکن یہ شیطان کا تالاب زیمبیا میں ہے۔ اصل میں جہاں دریا کا بہاؤ آبشار کی صورت میں نیچے گرتا ہے، وہاں بالکل آخری کنارے پر ایک پتھر کی رکاوٹ موجود ہے۔ یوں پانی گرنے سے پہلے ایک چھوٹی سی جگہ پر جمع ہو جاتا ہے جسے ڈیولز پول کہا جاتا ہے۔ جب موسم ذرا خشک ہو تو ایڈونچر کے شوقین لوگ یہاں جاتے ہیں، اس تالاب میں اترتے ہیں اور پھر انہیں دیکھنے کو ملتا ہے آبشار سے نیچے کا ایک ناقابلِ یقین منظر۔


ٹرول ٹنگا، ناروے

یہ جگہ دیکھ رہے ہیں نا آپ؟ یہ خوفناک جگہ ناروے میں ہے۔ آج تک تو کبھی کوئی بندہ یہاں سے گر کر مرا تو نہیں لیکن یہ اتنی خطرناک جگہ ہے کہ کبھی بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ویسے یہ "سیلفی” لینے کے لیے دنیا کے خطرناک ترین مقامات میں سے ایک ہوگی۔


آسمان کے کنارے پر چہل قدمی

اگر آپ ایڈونچر کے شوقین ہیں تو صرف قدرتی مقامات پر ہی نہیں، بلکہ کئی انسان کے بنائی گئی جگہوں پر بھی جا سکتے ہیں۔ مثلاً ٹورنٹو، کینیڈا کے سی این ٹاور کو ہی دیکھ لیں۔ 1815 فٹ سے زیادہ بلند اس ٹاور پر آپ کو edge walk کا موقع ملتا ہے یعنی کنارے پر چلنے کا۔ ایڈونچر پسند کرنے والے لوگ یہاں دنیا بھر سے آتے ہیں اور پھر کچھ اس طرح کی حرکتیں کرتے ہیں۔ آپ بس نیچے کے نظارے چیک کریں!


پاگلوں کا جھولا

ویسے کیا آپ کو تیز رفتار اور گھومتے پھرتے جھولوں میں مزا آتا ہے؟ آپ کے دوستوں میں تو ضرور کوئی ایسا ہوگا جو ایسے جھولوں میں بیٹھ کر بڑا تیس مار خان بنتا ہوگا۔ اسے ذرا اس والے جھولے میں بٹھائیں۔ یہ ہے امریکا کے شہر لاس ویگس کا مشہور یا بدنامِ زمانہ جھولا Insanity یعنی پاگل پن۔ یہ ایک ہوٹل کے اوپر واقع ہے، نیچے زمین سے 900 فٹ کی اونچائی پر۔ یعنی آپ کو مینارِ پاکستان سے چار گُنا زیادہ بلندی پر کچھ اس طرح جھولنا پڑے گا۔ تو کیا خیال ہے؟ چلیں؟


دنیا کے آخری کنارے پر موجود جھولا

ویسے ایک اور جھولا بھی ہے اور ہمیں سمجھ نہیں آ رہی یہ زیادہ خطرناک ہے یا پہلے والا۔ اس کا نام ہے دنیا کے آخری کونے پر موجود جھولا۔ یہ جنوبی امریکا کے ملک ایکویڈور میں ایک درخت پر بنے گھر کے ساتھ لگا ہوا ہے۔ یہ گھر اصل میں ایک سیسمک مانیٹرنگ اسٹیشن ہے یعنی ایک زلزلہ مرکز، جو ایک چٹان کے کنارے پر بنا ہوا ہے۔ جب آپ اس جھولے پر جھولنا شروع کرتے ہیں تو یکدم زمین آپ کے پیروں کے نیچے سے نکل جاتی ہے اور دماغ گھوم سا جاتا ہے کیونکہ نیچے سینکڑوں فٹ گہری کھائی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ دنیا میں صرف دو چیزیں ہیں، ایک آپ اور ایک یہ جھولا!


شکاگو قدموں تلے

یہ ہے امریکی شہر شکاگو کا ولِس ٹاور۔ یہ کبھی دنیا کی سب سے بلند عمارت تھا۔ اس میں 1353 فٹ کی اونچائی پر ایک اسکائی ڈیک بنایا گیا ہے۔ شیشے کا بنا ہوا ایک خانہ، جس پر کوئی بھی جا کر حیرت انگیز مناظر کا لطف اٹھا سکتا ہے۔ پورا شکاگو شہر آپ کے قدموں کے نیچے نظر آتا ہے۔ بس ذرا سی ہمت چاہیے۔


پل صراط پر سائیکلنگ

اب ذرا آئرلینڈ جاتے ہیں جہاں ان چٹانوں کو مور کلفس کہا جاتا ہے۔ یہ سمندر کے سامنے 390 فٹ کی اونچائی تک جاتی ہیں۔ یہاں ذرا لوگوں کی حرکتیں دیکھیں، یہ اتنی بلندی پر سائیکل چلا رہے ہیں۔ اس کام کے لیے تو واقعی بہت ہمت اور جنون چاہیے۔ کچھ جگہیں تو ایسی ہیں کہ ذرا سا توازن بگڑا اور ۔۔۔۔۔۔۔۔ کہانی ختم!


حسینی برج سے بھی خوفناک پُل

آپ نے ہنزہ کے حسینی پُل کا ذکر تو سنا ہوگا، یہ دریائے ہنزہ پر بنا ہوا ایک پُل ہے جو پیدل چلنے والوں کے لیے بنا ہوا ہے۔ اسے دنیا کے خطرناک ترین پُلوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ذرا یہ دیکھیں۔ یہ کینیڈا کے ماؤنٹ نمبس کا جھولتا پُل ہے۔ تقریباً 2 ہزار فٹ کی بلندی پر موجود اِس پُل تک جانے کے لیے ہیلی کاپٹر کی ضرورت پڑتی ہے اور اس کے بعد بھی پہاڑی میں ڈھائی گھنٹے کی ہائیک کرنا پڑتی ہے۔ ویسے تو اس پُل پر جانے والے ہر شخص کو حفاظتی رسّی بھی باندھی جاتی ہے لیکن پھر بھی یہ کمزور دل لوگوں کے لیے نہیں ہے۔

اب بتائیں، کس کس کو ہنزہ کا حسینی برج مشکل لگتا ہے؟


ایڈونچر کا نیکسٹ لیول

ہائیکنگ کا ذکر آیا ہی ہے تو امریکا کے مشہور یوسیمٹی نیشنل پارک چلتے ہیں۔ یہاں ایڈونچر کا اگلا لیول نظر آتا ہے، جسے کہتے ہیں پورٹالیج کیمپنگ۔ اس میں آپ کا "کیمپ” اصل میں ایک چٹان سے لٹکا ہوا ہوتا ہے، یعنی زمین سے سینکڑوں فٹ کی بلندی پر آپ صرف چند رسیوں کے ذریعے لٹکے ہوئے ہیں۔


جہنم کا دروازہ

یہ جگہ دیکھیں، کتنی عجیب اور بھیانک ہے نا؟ مقامی لوگ اسے جہنم کا دروازہ کہتے ہیں۔ یہ وسطِ ایشیا کے ملک ترکمنستان میں واقع ہے۔ اصل میں یہ کبھی ایک گیس فیلڈ تھی لیکن پھر اسے آگ لگا دی گئی۔ 40 سال سے زیادہ ہو چکے ہیں اور یہ آگ اب بھی جل رہی ہے۔ دیکھنے پر لگتا ہے بہت بڑا آگ کا گڑھا ہے، جس کی آگ شاید کبھی نہیں بجھے گی۔ اس کا نام بھی کسی نے بالکل ٹھیک رکھا ہے جہنم کا دروازہ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلطنت عثمانیہ کی یاد دلاتی ترکی کی پانچ شاہکار مساجد!

پاکستان سپر لیگ، لاہور قلندرز کے چند سنسنی خیز میچز